سیدسرواں(پریس):27؍ مئی 2024، جامعہ عارفیہ و خانقاہ عارفیہ میں منعقد دو روزہ سالانہ عرس خواجہ شاہ عارف صفی کے موقع پر ملک کے مختلف علاقوں اور خانقاہوں سے معتقدین نے شرکت کی۔ عرس کی تقریبات کا آغاز بعد نماز مغرب محفل ختم بخاری سے ہوا۔ نعت و منقبت خوانی کے بعد ڈاکٹر ذیشان احمد مصباحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ امام بخاری کے یہاں روایت و درایت حدیث کے اصول اور تحقیق و تنقیح کا معیار سب سے اعلی ہے۔
مولانا حسن سعید صفوی نے بخاری شریف کی آخری حدیث کا درس دیا۔ اس کے بعد محفل سماع کا آغاز ہوا اور بعد نماز عشا زائرین و مریدین کےلیے لنگر عام کا اہتمام کیا گیا۔ عرس کے دوسرے روز صبح دس بجے چھوٹی درگاہ کا غسل ہوا۔ بعد نماز ظہر محفل سماع کا آغاز ہوا جو عصر سے پہلے تک جاری رہا۔ محفل سماع کے بعد حضرت عارف صفی کے مزار کا غسل ہوا۔ اس کے بعد نماز عصر ادا کی گئی۔
بعد نماز عشا جلسہ دستار بندی کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مولانا مفتی امام الدین مصباحی نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہرشخص کا اپنا قبلہ ہوتا ہے یعنی جو جس چیز کا خواہاں ہوتا ہے وہی اس کا قبلہ ہوتا ہے۔ اگرکوئی شخص دنیا کا خواہش مند ہے تو اس کا قبلہ دنیا ہے اوراگر کوئی آخرت اور عرفان خداوندی کا خواہش مند ہے تو عرفان و تجلیات الٰہی ہی اس کا قبلہ ہوتا ہے۔
ڈاکٹر مجیب الرحمن علیمی کی نظامت میں اجمیر کے مولانا سید کامران چشتی، مولانا علی سعید صفوی، مولانا مفتی کتاب الدین رضوی نے بھی خطاب کیا۔ اس کے بعد 24؍ طلبا کی دستار بندی کی گئی۔ اس موقع پر سجادہ نشیں بڑے مخدوم صاحب خیرآباد شریف شعیب میاں اور خانقاہ مجیبیہ پھلواری شریف پٹنہ کے سجادہ نشین منہاج الدین قادری مجیبی خاص طورپر موجود تھے۔
